GNS ONLINE NEWS PORTAL

35اے کو ختم کرکے، نفرت کا بازار گرم کرکے، قتل و غارت گری کرکے بھارتیہ جنتا پارٹی ھندوستانیوں کا دل نہیں جیت سکتی. افضل گورو کو پھانسی چڑھا کر کانگریس نے اپنا انجام دیکھ لیا : ایڈوکیٹ قمر حسین چوھدری

Facebook
Twitter
WhatsApp
Email

راجوری: 35اے ختم کرنے کی قیاس آرائیوں پر آج یہاں یو پی آئی خبر رساں ایجنسی کے نماھندہ سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی سینئیر لیڈر و سابقہ ممبر قانون ساز اسمبلی ایڈوکیٹ قمر حسین چوھدری نے کہا کہ اگر مرکز طاقت کے بل بوتے پر اس قانون کو ختم کرنا چاہتاہے تو یہ کی بہت بڑی غلطی ہوگی، اور اس نتاہج بھی اچھے نہیں ہوں گے، ایسا کرنا صرف آگ سے کھیلنا کے مترادف ھے ، اور اس آگ میں ریاست جھلس کر رہ جائے گی اور اس کی ذمہ دار مرکزی سرکار ھوگی ـ اگر وزیر اعظم نریندر مودی لال قلعے سے کشمیریوں کے دلوں کو جیتنے کی بات کرتے ہیں تو 35اے کو ہٹا کر، عوام جموں کشمیر کا قتل کروا کر وہ ھندوستانیوں کا کون سا دل جیتیں گے؟ اگر ھندوستانیوں کا دل جیتنا چاھتے ھو تو ملک سے بے روزگاری ختم کرو، بھوک مری سے عوام کو نجات دلاؤ، رشوت خوری کا خاتمہ کرو، نفرت کا خاتمہ کرو تب ھندوستانی عوام کا دل جیتا جاسکتا ھے، کانگریس نے افضل گورو کو پھانسی دیکر ھندوستانیوں کے دل جیتنے کی کوشش کی تھی مگر بری طرح فیل ھوگئی نہ تو ھندوستانیوں کا دل جیت پائی اور الٹا کشمیریوں کو مزید دور کردیا، مزید حالات کشیدہ ھوئے اور مزید دوریاں بنتے بنتے آج ریاست میں افراتفری اور نفرت کا بازار گرم ھوگیا، آج ھندوستان کی سرکار اور اس کے حکمرانوں سے مزید نفرت ھو چکی ھے، 35اے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے مزید نفرتیں پیدا ہونگی اور کشمیری قوم ہمیشہ ہمیشہ کیلئے الگ تھلگ ہوکر رہ جائے گی۔قمر حسین چوھدری نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی چار ریاستوں میں شکست فاش حاصل کرچکی ھے جو انہی نفرتوں کا نتیجہ ھے جتنا بڑا تاریخی منڈیٹ پارٹی کو 2014 کے انتخابات مین ملا تھا پارٹی اس کا پالن نہ کرسکی، نفرت اور مذہبی سیاست نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو اس دھانے پر لا کھڑا کیا ھیکہ اب وہ مزید منافرت پھیلا کر انتخابات جیتنا چاہتی ھے جو ممکن نہیں ھے ملک کی عوام سیکولر ھے وہ ملک کو تقسیم ھوتے دیکھنا نہیں چاہتی، امن اور بھائی چارہ کا ھر کوئی خواہاں ھے اگر 35 اے کو ختم کرکے بھاجپا الیکشن جیتنے کا خواب دیکھ رہی ھے تو یہ محض ایک خواب ہی رھے گا کیونکہ افضل گورو کو پھانسی دیکر کانگریس نے بھی ایک خواب دیکھا تھا جو شرمدہ تعبیر نہیں ھوا ـ ایک سازش کے تحت سکولوں اور کالجوں سے ہمارے بچوںکو نکالا جارہاہے، شرپسند عناصر ایک معصوم اور بے گناہ مزور کو پکڑ کر ماررہے ہیں، شال والے پر تشدد کررہے ہیں، طلباء و طالبات کو نشانہ بنا رہے ہیں ، یہ کون سا طریقہ ھے؟ کہاں کا قانون ھے؟ کیا اس سے دل جیت پاؤ گے یا مزید دوریاں بڑھانے کی کو کوششیں ہیں، ہندوستان کسی ایک قوم کیلئے نہیں ھے، یہ ملک ھر ایک لئے ھے ۔اگر بھاجپا کو منافرت کا بازار گرم کرکے، بے گناھوں کا خون بہا کر انتخابات جیتنا ہے تو بے شک جیتے! لیکن اس سے کوئی خوش نہیں رھے گا، خون کی سیاست کے نتاہج بھی برے ھوتے ہیں ، اس دوریاں بنیں گی، نفرت کی نگاہ سے ھر کوئی دیکھے گا اس سے کشمیر بھی ملک کا اٹوٹ انگ نہیں رھے گا، دباؤ تشدد اور خون خرابہ سے کسی کو دبایا نہیں جاسکتا اس سے انقلاب برپا ھوتے ہیں قمر حسین چوھدری نے اج یہاں اپنے ایک بیان میں کہا انھوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی گورنر انتظامیہ ریاست میں پھیلی بد امنی کو مد نظر رکھتے ھوئے بیان جاری کرے اور جو طلباء بیرون ریاست سے اپنی تعلیم ترک کرکے واپس لوٹ چک ہین انھین ریاست کی یونیورسٹیوں میں ان کی تعلیم کا بندوبست کیا جائے تاکہ ان کی تعلیم مفلوج نہ ھو اور جو بیرون ریاست ہیں ان کے تحفطات کے اقدامات کئے جاہیں قمر حسین چوھدری نے کہا. انھوں نے ریاستی گورنر انتظامیہ کو باخبر کرتے ھوئے کہا کہ دفعہ 35 اے کیساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ آگ سے کھیلنے کے برابر ھوگا کا پورا تحفظ کیا جائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Poll

[democracy id="1"]

Share Market

Also Read This

Gold & Silver Price

today weather

Our Visitor

1 7 0 6 3 0
Users Today : 165
Users Yesterday : 269