GNS ONLINE NEWS PORTAL

ہندوستان کیلئے مہنگی ثابت ہوگی

Facebook
Twitter
WhatsApp
Email

شیخ خورشید
ہندوستانی اور چینی سپاہیوں کے درمیان لداخ کی وادیٔ گلوان میں جو پرتشدد جھڑپ کا واقعہ پیش آیا اور جس میں ہمارے 20 سے زائد سپاہی شہید ہوئے اس کے بعد سارے ملک میں عوام حکومت پر برہمی کا اظہار کرنے لگے۔ اس برہمی سے بچنے کے لئے نریندر مودی حکومت نے ”رولس آف انگیجمنٹ” میں تبدیلی کا اعلان کیا۔ آپ کو بتادیں کہ پیپلز لیبریشن آرمی (PLA) نے ہندوستان کے ساتھ رولس آف مینیجمنٹ کا اعلان کیا تھا جس کا مطلب یہ ہے کہ وادیٔ گلوان جیسے مقامات پر ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کیا جائے گا کیونکہ لائن آف ایکچول کنٹرول (LAC) پر پچھلے 27 برسوں سے کشیدگی کا ماحول جاری تھا اور اس کشیدگی میں ایک دوسرے پر فائرنگ نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لئے دونوں افواج نے اسلحہ استعمال نہ کرنے کا عہد کیا تھا لیکن اب ہندوستان کی جانب سے واضح طور پر اعلان کردیا گیا ہے کہ وادیٔ گلوان میں اسی طرح کی صورت پیدا ہوتی ہے تو پھر گولیاں چلائی جائیں گی۔ چین نے ہندوستان کے اس اعلان پر افسوس کا اظہار کیا ہے حالانکہ سرکاری سطح پر اس کی توثیق نہیں ہوئی ہے لیکن نئے قواعد کا مطلب یہی ہے کہ ہندوستانی سپاہی اسلحہ سے لیس ہوں گے اور فائرنگ کا حکم ملنے پر وہ حفاظت خود اختیاری کے تحت چینی سپاہیوں پر فائرنگ بھی کردیں گے۔ یہ بھی اطلاعات آرہی ہیں کہ چین علاقہ میں مارشل آرٹس کے تربیت یافتہ فوجیوں کو تعینات کررہا ہے یا پھر ان فوجیوں کو مارشل آرٹس کی تربیت فراہم کررہا ہے۔ جیسے ہی حکومت ہند نے رولس آف اینگیجمنٹ میں تبدیلی کا اعلان کیا اس کے چند گھنٹوں بعد ہی پی ایل اے نے جارحانہ جوابی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے اضافی فورسیس بشمول دبابوں اور توپ خانوں کو لائن آف ایکچول کنٹرول کی جانب آگے بڑھایا ہے۔ صرف اسی پر اس نے اکتفا نہیں کیا بلکہ اس نے فوری طور پر تمام وادیٔ گلوان پر دعویٰ کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیپسانگ میدانی علاقوں میں انتہائی ڈھٹائی و بے حیائی کے ساتھ دراندازی بھی کی ہے۔

چین کے سرکاری ترجمان گلوبل ٹائمس نے ہندوستان کو پہلی گولی چلانے پر سنگین نتائج و عواقب کی دھمکی دی ہے۔ اسی دوران ہندوستان میں متعین چینی سفیر سن ویڈانگ نے کشیدگی کو دورکرنے اور صورتحال کو پیچیدہ نہ بنانے کا سارا بوجھ نئی دہلی پر ڈال دیا ہے۔


اگر دیکھا جائے تو رولس آف اینگیجمنٹ سے متعلق جو بیان جاری کیا گیا وہ دراصل ہندوستانیوں کی برہمی کو دور کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے کیونکہ وادیٔ گلوان میں ہندوستان اور چینی فوج کے درمیان پرتشدد جھڑپ کا جو واقعہ پیش آیا اور جس میں ہندوستان کے 20 سپاہی شہید ہوئے اس واقعہ پر ہندوستانیوں نے محسوس کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت سے کہیں نہ کہیں غلطی سرزد ہوگئی ہے یا کمی رہ گئ�

Poll

[democracy id="1"]

Share Market

Also Read This

Gold & Silver Price

today weather

Our Visitor

1 4 7 8 3 0
Users Today : 23
Users Yesterday : 62