آج کل جہاں پوری دنیا میں لاک ڈاون کا ماحول ہے وہیں پر ہندوستان میں بھی لاک ڈون نافز کردیاگیاہے۔ غریب اور امیر سبھی اپنے گھروں میں مقید ہیں۔ امیر لوگوں کو تو کوئی پرواہ نہیں ہے کیونکہ انہوں نے اپنے جمع کئے ہوئے کوٹے میں سے اپنی ضروریات پوری کر رہے ہیں لیکن غریب عوام جو دن کو کماکر رات کو کھاتے تھے اب وہ گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں باہر آنے پر چونکہ پابندی ہے اور کام کاج پر بھی پابندی ہے، چہ جاٸکہ یہ پابندی عوام کے حق میں ہے لیکن وہ غریب لوگ بھی امیر لوگوں کی طرح افسروں کی طرح پریوار رکھتے ہیں ان لوگوں کا اللہ کے سوا کوئی پرسان حال نہیں ہے اللہ پاک نے انتظامیہ کی شکل میں ان کے لئے وسائل پیدا کیے ہیں کہ یہ ان کا خیال رکھیں ۔اور انتظامیہ کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ گاؤں میں رہنے والے لوگوں کا خصوصی خیال رکھیں اس ضمن میں اعجاز صدیقی سکریٹری سرسید ایجوکیشن مشن نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ غریب عوام تک راشن وغیرہ پہنچائیں تاکہ ان کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے موصوف نے مدد کرنے والے سبھی حضرات سے گزارش کی ہے کہ وہ سیلفی فوٹو بناکر کسی کی ذلت کا باعث نہ بنے۔ کیوں کہ وہ لوگ بھوک سے مریں یا نہ مریں لیکن شرم سے ضرور مر جائیں گے اعجاز صدیقی چونکہ ایک غیر سرکاری تنظیم سرسید ایجوکیشن مشن کے ممبر اور سیکریٹری بھی ہیں اور وہ بھی اپنی تنظیم سے جڑے ہیں اور عوام کی بھرپور مدد کر رہے ہیں اس ضمن میں انہوں نے یہ کہا کہ ہم بھی اور آپ سب لوگ جو مدد کرنے والے ہیں اور انتظامیہ سے بھی گزارش ہے کہ وہ گاؤں تک پہنچ کر ان لوگوں کی مدد کریں جو شہروں سے بالکل جدا ہیں
