راجوری فیبروری 24:
سرنکوٹ کے نیشنل کانفرنس لیڈر پیر مشتاق بخاری کے حوالہ سے بہت سارے لوگوں کو شاید یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ آصل میں بی جے پی کے رکن رہ چکے ہیں۔مشتاق بخاری نے اپنا سب سے پہلا الیکشن 1977میں جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر ہی لڑا تھا ۔ نیشنل کانفرنس جماعت میں بخاری صاحب ایک حادثہ کے طور شامل ہوے تھے ۔ ہوا یوں کے 1996 میں ان کے ہم ظلف مرحوم بشیر احمد کچلو نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری تھے جو کی ان کے ہم ظلف تھے انھون نے اچانک پیر صاحب کو جماعت میں شامل کر کے منڈیٹ دے دیا اور اسطرح نیشنل کانفرنس کی لہر میں بخاری صاحب جیت بھی گیے ۔ اور یو ں مشتاق بخاری منڈیٹ بھی لیتے رہے اور مراعات بھی حاصل کرتے رہے ۔ اس برس یہ کافی عرصہ سے اس تگو دو میں تھے کے ان کو جماعت میں کوئی خاص مقام دیا جاے جو نہ ملا ۔ اصل ناراضگی ان کی تب ہو گئی جب نیشنل کانفرنس نے اس خطہ کے ایک مظبوط لیڈر جاوید احمد رانا کو پیر پنچال زون کا صدر مقرر کر دیا ۔ ابھی حال ہی میں جب فاروق عبداللہ نے خطہ کا دورہ کیا تو بخاری صاحب سرنکوٹ میں کچھ زیادہ لوگ جمع نہ کر سکے جس پر فاروق عبداللہ نے ان پر کافی ناراض بھی تھے ۔ اب جب انہوں نے بی جے پی کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کی تو بتایا جاتا ہے کہ فاروق عبداللہ نے انہیں سیدھا کہا کہ آپ پارٹی چھوڑ دو۔ اب یہ اس کو قوم کی خاطر قربانی کا نام دے رہے ہیں
ایک وایرل ویڈیو کے مطابق فاروق عبداللہ نے انہیں دوبارہ پارٹی میں شمولیت کو لے کر بالکل انکار کر دیا ہے ۔