GNS ONLINE NEWS PORTAL

شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی 39وی برسی پرڈاکٹر محمد بشیر ماگرے سپوکسپرسن این سی کا خیراج عقیدت::

Facebook
Twitter
WhatsApp
Email

راجوری…شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی 39 ویں یوم وصال و برسی پر نیشنل کانفرنس کی راجوری یونٹ نے بھی پیش کیا اپنے محبوب لیڈر کو خراج کا نزرانہ پیش..این سی کے ضلع لیڈران نے بانی نیشنل کانفرس کے کارہائے نمایاں کو کیا اجاگر اور ” شیر کشمیر کا کیا ارشاد ہندو مسلم سکھ اتحاد” پر عمل پیرا رہنے کا کیا آعادہ..لیڈران نے کہا کہ شیر کشمیر وہ حستی تھی جس نے رہتی ددنیا کیلئے مثالی کارنامے انجام دئے.جن میں پورے عالم میں مثالی زرعی اصلاحات کا لاگو کرنا, جاگیردارانہ نظام و چکداری کا خاتمہ, سنگل لائن ایڈمنسٹریشن, اضلاع و بلاک تحصیل سطح پر کیبنٹ و ڈیولپمنٹ میٹنگس اپنی موجودگی میں کروانہ, پنچایتوں کو با اختیار و فعال بنانے جیسے اقدام صرف صرف این سی کے قاعد اوربر صغیر کے دیو پیکر شخصیت شیر کشمیر کے ہی کام تھے..جنہوں نے دنیا کو بتا دیا کہ ایک مثالی جمہوری و سیکولرمعاشرے میں جموں و کشمیر کو تبدیل کر دکھایا تھا….اس موقع پر راجوری میں ایک منعقدہ سادہ تقریب میں جموں کشمیر نیشنل کانفرنس کے سپوکسپرسن راجوری جناب ڈاکٹر محمد بشیر ماگرے نے اپنے ایک تحریری پریس ریلیز میں بیان کیا کہ 5دسمبر 1905ء میں صعورہ سرینگر میں ایک متوسط بیوپاری خاندان میں پیدا ہونے والےشیخ محمد عبداللہ اپنی وفات 8ستمبر 1982 تک مختلف مراحل طے کرکے ایک عالمی شخصعیت اور مقبول ترین رہنما بن کے رہے.اس بات کا اندازہ درج زیل واقعات جو ان کی زندگی سے وابستہ رہے سے لگایا جاسکتا ہے.جن کی وفات پر دنیا بھر کی اہم شخصیات کے علاوہ بھارت کے صدر گیانی زیل سنگھ و پردھان منتری شریمتی اندرا گاندھی سمیت بھارتی قیادت کے شیر کشمیر کی آخری رسومات میں حاضر تھے. پروفیسر ماگرے نے سعامین کو خطاب میں بتایا کہ 1920ء کی دھاہی میں علی گڈھ مسلم یونیورسٹی سے کیمسٹری میں. ماسٹر آف سائنس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ایک استاد کی حیثیت سے اپنے کیریر کا آغاز کیا..مگر انقلابی مزاج نے ان کو ایک معمولی استاد کہاں رہنے دیا.1930ء میں شیر کشمیر باقائدہ سیاست میں قدم رکھا…کشمیر اسوقت مطعلق العنان ڈوگرہ حکمرانوں کی غلامی میں پیس رہا تھا.جہاں ایک طرف بر صغیر میں تحریک آزادی نے زور پکڑا تھا تو وہاں ہی کشمیر میں بھی انقلابی تبدیلیاں پر تول رہی تھی..پروفیسر ماگرے نے بتایا کہ 13 جولائی 1931ء کو 22 کشمیریوں کی خونریز شہادت پر شیر کشمیر منظر عام پر آگئے اور مسلم کانفرنس کے اہم لیڈر کے طور ابھر گئے.جدوجہد کے دوران 1939ء میں مسلم کانفرنس کو نیشنل کانفرنس میں تبدیل کیا جوکہ ایک سیکولرجماعت کی ضرورت تھی.بالغرض 1946ء میں مہاراجہ کے خلاف باقاعیدہ “کشمیر چھوڑ دو” کی تحریک آمنے سامنے آگئی.بحرحال 1947ء میں تقسیم ہند کے موقع پر کشمیر پر قبائیلیوں کا حملہ ہوا…مہاراجہ ہری سنگھ کشمیر چھوڑ کر جموں اور پھر دہلی بھاگ کھڑے ہوئے. اسی دوران 26 اکتوبر کو کشمیرو بھارت کا ایک مشروط الحاق کرلیا گیا.اور شیر کشمیر کو اہمرجنسی ایڈمنسٹریٹ اور پھر وزیر آعظم جموں و کشمیر بنایا گیا.شیر کشمیر 1953ء تک جموں کشمیر آئین ساز اسمبھلی کے وزیر آعظم رہے.اس دوران شیر کشمیر کی قیادت میں جموں کشمیر کا الگ قانون, کشمیر و بھارت کے دو پرچم, قانون ہند میں دفعہ 370 و 35 اے, اور جموں کشمیر کو خصوصی حیثیت رکھی گئی.اس دوران میں شیر کشمیر کنسچوینٹ اسبھلی نےریاست جموں کشمیر میں دنیا میں پہلی بار ایک قانون Land to the Tillerزرعی اصلاحات لاگو کیا.جو رہتی دنیا کیلئے ایک مثال ہے اور رہے گی…..ڈاکٹر ماگرے نے بتایا کہ 1953ء میں ایک سازش کے تحت شیر کشمیر کو کرفتار کیا گیا اور 22 سال تک جیل میں مختلف مرحلات گذرنے پر شیر کشمیر نے کوئی سنجھوتا نہیں کیا بالآخر مرکزی سرکار کو گٹھنے ٹیکنے پڑے اور شیر کشمیر کو 1975ء میں ” اندرا شیخ” اکارڈ کے تحت دوبارہ جموں کشمیر کا چیف منسٹر مقرر کیا گیا. اس دوران شیر کشمیر نے ریجنل آٹانومی کو عملانے کا کام شروع کیا, سنگل لائن ایڈمنسٹریشن, ضلع سطح کے ڈیولپمنٹ بوررڈس کی تشکیل, پنچائتی راج کو فروغ بھی دیا اور پوری ریستی کابینہ کو بلاک اور تحصیل سطح پر لیجاکر عوام کے سامنے جواب دھ کردیا. ڈاکٹر ماگرے نے بتایا کہ آج عمومی طور ریاستی عوام اور خصوصی طورنیشنل کانفرنس جماعت سے منسلک لوگوں کو اس بات کا اعادہ کرنا ہوگا …کہ جو حیثیت جموں و کشمیر. کو خصوصی درجہ و تشخص شیر کشمیر نے بنوایا تھا…یعنیمرکزی سرکار آرٹیکل 370 و 35 اے کے تحت اس کو بحال کرکے 5اگست 2019ء کی ایمنڈمنٹ کو واپس لے اور ریاست کو واپس ہندوستان کی تاج ریاست کا درجہ فی الفور بحال کرکے قانونساز اسمبلی کے انتخابات کروائے.اور ایک کروڑ تیس لاکھ جموں کشمیر کی امیدوں پر پوری اترے..اس اجلاس میں اور لوگوں کے علاوہ صوبہ جموں این سی کے نائب صدر الحاج محمد سعید جٹ و ضلع کے این سی کے نائب صدر جناب ایڈوکیٹ محمد فاروق چوہدری نے بھی جزباتی انداز میں حضرت شیر کشمیر کو 39ویں یوم وصال پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا..عوام خادم

ڈاکٹر محمد بشیر ماگرے راجوری.

Leave a Comment

Poll

[democracy id="1"]

Share Market

Also Read This

Gold & Silver Price

today weather

Our Visitor

1 5 0 3 0 5
Users Today : 18
Users Yesterday : 163