Day: May 9, 2020

  • Resident’s of Kallar katal Demanded Reconstruction of Peer Karim Shah Dargah Bridge.

    Resident’s of Kallar katal Demanded Reconstruction of Peer Karim Shah Dargah Bridge.

    AKASH MALIK
    SURANKOTE
    :- Resident’s of Village kallar katal of Tehsil Surankote of Border District Poonch today demanded Reconstruction of a Motorable bridge at Dargah of Sayed Karim Shah Ghazi Badshah, which connects Kallar katal village to Jammu Poonch Highway. The bridge and road was damaged in 2014 floods.

    Talking to our correspondent , some locals of the area alleged the Concerned department for its failure and negligence towards this matter. While commenting upon the matter , An Activist Sayed Waseem UL Hassan who belongs the the same area alleged the Concerned authorities and said that the project was initiated under NABARD scheme in 2012, but during construction it was washed away due to the flood of 2014 September ,and after that they Department denied to forward the same work in Reconstruction Plan and in result the school children ,old age People’ are suffering alot due to the non availability of the Bridge and road.

    Thousands of tourists are much interested to visit this Dargah which is situated in mid of the River suran , but due to the non availability of Road and Bridge they are not able to visit this spot.

    Two Local Resident’s of the same area Mr. Sayed Altaf Hussain ,and Mr. Wajahat Bukhari while talking to media demanded the reconstruction of the road and bridge and Appealed the Governor to look into the matter seriously.

  • حضرت بابا عبداللہ عرف بابا جی صاحب لاروی رحمتہ اللہ تعالی علیہ کا پیر پنچال سے لگاو۔

    حضرت بابا عبداللہ عرف بابا جی صاحب لاروی رحمتہ اللہ تعالی علیہ کا پیر پنچال سے لگاو۔


    اولیاء عظام جموں کشمیر کی تاریخ کا سلسلہ ایک طویل ہے اس سرزمیں کو سوالاکھ اولیاء اعظام کا مسکن کہا جاتا ہے۔ یہاں بڑے بڑے اصحاب دستگاہ، پیر ومرشد اور مہربان بارگاہِ الہی پیدا ہوے۔ جن کی شان عبدیت نہایت ہی بلند ہے۔ روشن ضمیری، کشف قبور،کشف قلوب و فراست ایمانیہ کے کمالات کا خطِ وافر بارگاہ کبریا سے ان کو ملا ہے۔ یہ اولیاء عظام پوری زندگی تبلیغ دین و اشاعتِ اسلام میں مصروف رہتے اور بٹکے اور گمراہ و دین سے دور انسانوں کو راہ مستقیم پر لانے کی فکر میں قریہ قریہ چلا کرتے تھے۔ کشمیر میں بدمزہب، کفر و شرک کی زنجیر کو توڑنا ان ہی اولیاء کرام کی دین ہے۔ زیادہ تر بیرون ملک یا ریاست سے بزرگان دین خدا رسیدہ بزرگوں نے کشمیر میں تشریف لا کر اشاعت اسلام کا پرچم بلند کیا۔ ریاست کی خوشحالی ان ہی اولیاء کی دین ہے۔ آج میں کشمیر کے ان میں سے ہی ایک اللہ کے ولی کا تزکرہ کرنے کے کوشش کرنے جا رہا ہوں۔ آپ کا پورا نام حضرت عبیدللہ عبدللہ رحمتہ اللہ علیہ ہے اور اپنے پیر و مرشد کے ساتھ عقیدت کی بنا پر آپ زمانہ میں ” جی صاحب ” سے مشہور و معروف ہوے ہیں۔ آپ کا پورا نام حضرت عبیداللہ المعروف بابا جی لاروی رحمتہ اللہ علیہ ہے۔ آپ کا مزار وادی کشمیر کے وانگت لار شریف برفیلی چوٹیوں کی بلندی پر درخشندہ و تابندہ ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند یہاں ہر سال تشریف لاتے ہیں اور فیضیاب ہوتے ہیں۔ آپ کی اولاد پاک سے حضرت بابا الحاج میاں نظام الدیں لاروی رحمتہ اللہ علیہ ہیں یہ بھی اللہ کے کامل ولی ہیں۔ اور اس وقت بھی ریاست میں ولی کامل حضرت بابا الحاج میاں بشیر احمد لاروی مدضلی علیہ موجودہ گدی نشین لار شریف موجود ہیں۔ اور دین کی اشاعت اور ہمارے رہنمائی فرما رہے ہیں۔
    حضرت بابا جی صاحب لاروی رحمتہ اللہ علیہ کا پیر پنچال سے ایک گہرہ تعلق رہا ہے ۔ یہ اپنے پیرومرشد ولی مشکل کُشا حضرت نظام الدین رحمتہ اللہ علیہ کیّاں شریف سے اسی راستے کشمیر کی اس برف سے ڈھکی ہوئی اور اونچی پہاڑی پر تشریف لاتے تھے۔ اس کے بعد یہ حضرت بابا غلام شاہ بادشاہ رحمتہ اللہ علیہ کے مزار پر بھی ظاہری طور حاضری دینے پہنچے ہیں۔ اسی سفر کے دوران ایک بات کا زکر ہے کہ آپ حضرت بابا غلام شاہ بادشاہ رحمتہ اللہ علیہ کے دربار پر تشریف فرما ہوے ہیں۔ کہ یہاں چند لوگ آپ کا امتخان لینے کے لیے بھی حاضر ہوے۔ انہوں نے مرگی کی مرض میں مبتلا ایک شخص کو لایا اور اس کے علاوہ یہ بہرہ و گونگا بھی تھا۔ نہ یہ بول سکتا تھا اور نہ ہی سن سکتا تھا۔ البتہ جس طرح زمانے میں بہت سے لوگ اولیاء عظام کا امتخان لینے کے لیے سامنے آتے رہے ہیں۔ اور اولیاء بھی اللہ کے فضل سے اپنی کرامات دکھانے کے لیے شیر خور بچوں کی زبانی گواہی بھی دلوا دیتے تھے اور بہت بڑی بڑی کرامات اولیاء کی تاریخ میں درج ہیں۔ اسی طرح سے یہ بھی گمراہ اللہ کے ولی کو آزمانے کے لیے اس شخص کی بیماری کو اُلٹ بتاتے ہوے آپ کے سامنے فریاد کرنے لگے۔ کہ اس شخص کو رات کو مرگی کے دورے آتے ہیں اس پر نظرثانی کی جاے۔ آپ نے معمول کے مطابق کہا اللہ شفا دے گا اب دورے نہیں آئیں گے اسے گھر لے جاو۔ لیکن تھوڑے دور جانے کے بعد دوبارہ اسے دورہ پڑا اور یہ پھڑ پھڑانے لگا۔ البتہ اس کے ہمراہ جو لوگ تھے انہوں یہ اللہ کے ولی کی طرف متوجہ ہونے لگے کہ دیکھو جی پہلے رات کو دورے آتے تھے آپ کے پاس علاج کروانے سے تو دن کو بھی دورے آنے لگے ہیں۔ حالانکہ انہیں معلوم تھا کہ اسے ہر وقت دورے آتے رہتے ہیں۔ کسی بھی وقت یہ اس بیماری میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ البتہ حضرت بابا جی صاحب لاروی رحمتہ اللہ علیہ کو سب معلوم تھا کہ اس کے دورے بھی ٹھیک ہوں جائیں گے اور اللہ کی کرم نوازی سے اس کی زبان بولنے اور کانوں سے سننےکی انمول دولت بھی عطا ہو جاے گی۔ یہ لوگ سوالیہ انداز میں کہنے لگے جناب یہ کیا پہلے تو صرف مرگی تھی اب تو گونگا اور بہرہ بھی ہو گیا ہے۔ آپ اس کو دیکھ رہے تھے اور لوگوں کی طرح طرح کی باتیں بھی سن رہے تھے لوگ فقیری پر سوال کر رہے تھے۔ آپ جلالت میں آ گئے آپ فرمانے لگے “دور ہو جاو اس کے پاس سے ” جوں ہی ایک نظر اس کی طرف دیکھا تو یہ پسینہ پسینہ ہو گیا۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ نوجوان اُوٹھ کھڑا ہوا۔ اور کہنے لگا اسلام علیکم بابا جی صاحب” اور تمام اکھٹے لوگوں کو بھی کہنے لگا اے اہل مجلس اسلام علیکم یہ ہاتھ جوڑے کھڑا تھا تو حضرت بابا جی صاحب فرمانے لگے بندے کے سامنے ہاتھ نہیں جوڑنے چاہیے۔ یہ طریقہ اللہ تعالی کے لیے ہی ہے۔ اس واقعے کےبعد یہاں تمام بد عقیدہ حیران پشیمان ہو گے۔ کچھ ندامت کے مارے تائب ہوے اور آپ کےدست شفقت پر بیعت بھی ہوے۔ اور اس علاقہ میں یہ معمول تو چلتا رہتا ہے ابھی بھی کچھ عقیدت مندوں کو جو حضرت بابا غلام شاہ بادشاہ رحمتہ اللہ علیہ کے دربار پر مرغا یا کوئی دوسری نظر ونیاز ادا کرنے جاتے ہیں تو انہیں تنزیہ کہتے ہیں بابا کو مرغا کھلانے لے جا رہے ہو۔ البتہ انہیں نہیں معلوم تھا کہ ان انڈے اور مرغیوں سے حضرت بابا غلام شاہ بادشاہ رحمتہ اللہ علیہ نے اللہ کی مدد سے ایک ٹیکنیکل یونیورسٹی کا قیام عمل میں لانا ہے۔
    البتہ اسی طرح سے بہت سے واقعات ہیں جن میں حضرت بابا جی صاحب لاروی رحمتہ اللہ علیہ کا اس علاقہ سے وابستگی رہی ہے۔ پونچھ پر بابا غلام شاہ بادشاہ رحمتہ اللہ علیہ کی سخت نارضگی کو دور کرنے کے لیے بھی پونچھ کے لوگوں کے اصرار پر حضرت بابا جی صاحب لاروی رحمتہ اللہ علیہ نے شاہدرہ میں خاضری دی اور اللہ کے اس ولی کامل کو پونچھ کی عوام کو کرنے کے لیے گزارش اور انہیں راضی کرلیا۔ اللہ ان اولیاء اللہ کے صدقہ ہمارے گناہوں کو بخش دے۔ اللہ اپنے پیارے بندوں کے صدقے ہماری دعاوں کو مستجاب فرماے۔ تحریر لیاقت علی چودھری۔ 9419170548

  • Gambling den busted in Rajouri, 11 nabbed with stake money

    Gambling den busted in Rajouri, 11 nabbed with stake money

    Rajouri,May 9:- Busting a gambling den in Rajouri town, Jammu and Kashmir police in Rajouri nabbed eleven person who were gambling inside a house near Salani bridge and recovered eighty two thousand, three hundred and ten rupees of stake money from their possession.

    In it’s official press release, District Police Office Rajouri informed that a specific information was received that some person have assembled in a house near Salani bridge thereby violating the lockdown directions with further suspicion of involvement of these men in any unlawful activity.

    A police team headed by Station House Officer Rajouri Sameer Jillani under the supervision of Deputy SP Headquarter Surinder Khadyar rushed to the spot and conducted searches during which it came to fore that the person present in the house were gambling with a huge amount of stake money.

    Eleven person involved in the act were arrested from the spot..

    They include Rahul Gupta son of Kulbushan Gupta, Rakesh Kumar son of Puran Chand, Piyush Mahajan son of Rakesh Kumar, Sanjay Sharma son of Kali Dass, Vishal Sawhney son of Romel Sawhney, Suchit Gupta son of Yashpal Gupta, Kapil Sharma son of Sat Pal Sharma, Suneet Sapotra son of Mohan Lal, Neeraj Sharma son of Romesh Chander, Wahid Khan son of Nazeer Hussain and Rahul Sharma son of Ashok Kumar, all resident of Rajouri town.

    Police further informed that stake money to the tune of rupees 82,310 have been recovered besides eighty playing cards.

    All the accused have been booked by police in a case FIR 239/2020 under relevant sections of Gambling Act as well as for violation of lockdown order by District Magistrate Rajouri amid Corona virus pandemic.

    Further investigation into the matter is going on in police station Rajouri.