Day: March 15, 2020

  • Suspended J&K cop, Davinder Singh to be brought to Delhi

    Suspended J&K cop, Davinder Singh to be brought to Delhi

    By Vikash Aiyappa
    Published:March 15 2020,

    New Delhi, Mar 15: Suspended Jammu and Kashmir Police officer Davinder Singh, who was arrested for ferrying two terrorists, is being brought to Delhi for questioning in connection with an alleged plot to carrying out “targeted killings” of influential political and judicial figures in Delhi and neighbouring states in January, police said here on Saturday.

    Earlier, he was interrogated by Jammu and Kashmir Police and the NIA, they said.

    Suspended J&K cop, Davinder Singh to be brought to Delhi
    “To find out about plans to carry out any terror activity in the national capital, he is being brought here on a production warrant by the Delhi Police Special Cell for interrogation in this regard,” Deputy Commissioner of Police (Special Cell) Pramod Singh Kushwah said.

    In Davinder Singh case, NIA arrests president of LoC trade association

    Davinder Singh, who was posted as deputy superintendent of police at the Srinagar airport, was arrested in January along with top commander of Lashker-e-Taiba Naveed Babu and Altaf of Hizbul Mujahideen in Jammu and Kashmir’s Kulgam district.

    On January 27, the Special Cell had registered an FIR on the complaint of a police officer, who had received information on the terror plot from a source.

    The FIR had stated that an information was received from reliable source that underworld don Chhota Shakeel of D-gang has tasked his operatives to execute “targeted killing” of influential political and judicial figures in Delhi and neighbouring states.

    The underworld operatives of Dawood Ibrahim’s gang had managed to arrange high-grade weapons. The delivery of weapons was also arranged by Shakeel and the communication for delivery was done through ”end-to-end” encrypted messaging applications, it stated.

    No specific ”targets” had been named in the FIR, officials said.

  • دہلی فساد متاثرہ علاقوں میں مسلم نوجوانوں کی یکطرفہ گرفتاریاں کی جا رہی ہیں: جمعیۃ

    دہلی فساد متاثرہ علاقوں میں مسلم نوجوانوں کی یکطرفہ گرفتاریاں کی جا رہی ہیں: جمعیۃ

    نئی دہلی: مولانا سید ارشد مدنی صدر جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کاایک نمائندہ وفد مسلسل 19 روز سے شمال مشرقی دہلی کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہا ہے اور ہر ایک چیز کا بہت باریکی سے جائزہ لیکر ہر طرح کا تعاون کر رہا ہے۔ جمعیۃ کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق ریلیف کے ساتھ ساتھ مساجد و مکانوں کی باز آبادکاری کا سلسلہ بھی جاری ہے اور قانونی امداد بھی فراہم کی جارہی ہے۔

    دوسری طرف پولس کا مسلمانوں کے تعلق سے جانبدارانہ روریہ بدستور جاری ہے۔ جمعیۃ کا کہنا ہے کہ متأثرین کی طرف سے مسلسل یہ شکایات موصول ہو رہی ہے کہ فسادمیں ملوث شرپسند عناصرکی جگہ بے گناہ مسلم نوجوانوں کو ہی زیادہ تعداد میں گرفتار کیا جا رہا ہے اور انہیں ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔

    جمعیۃ کے نمائندہ وفد نے کہا، ”وفد نے کہا کہ شدت کے ساتھ یہ محسوس کرتاہے کہ پولس سیاسی دباؤ اوراپنی فرقہ وارانہ سوچ کے مطابق ہی کام کررہی ہے یہی وجہ ہے کہ اصل خاطیوں کو سامنے لانے کی جگہ وہ مسلم نوجوانوں کو ہی گناہ گاربناکر پیش کررہی ہے۔ جبکہ ملکی اور غیر ملکی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں میں اس اندوہناک سچائی کو بار بار اجاگر کیا گیا ہے کہ پولس کی طرف سے شرپسندوں کو کھلی چھوٹ دی گئی اورچشم دیدگاہوں اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز کے مطابق پولیس انتظامیہ نے شرپسندوں کے ساتھ ملکرمسلمانوں کو جو جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے جس میں 15 مساجد تین مدارس اور سینکڑوں مکانات ودوکانیں شامل ہیں۔”

    زیادہ ترواقعات میں پولیس یا تو تماش بین بنی رہی یا پھر شرپسندوں کے ساتھ ملکر ظلم و تشدد کرتی نظر آئی متأثرین کے مطابق جب ان لوگوں نے یہ دیکھا کہ شرپسند مسلسل ان پر حملہ آور ہیں اور انتظامیہ کی طرف سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے تو انہوں نے اپنا دفاع خود کرنے کا فیصلہ کیا مگر اب الٹا انہیں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور ڈرایا دھمکایا جارہا ہے، تاکہ وہ شرپسندوں کے خلاف مقدمات درج کرانے کی جرأت نہ کرنے پائیں اور جو مقدمات کرائے جارہے ہیں انکو بھی صحیح طریقے پر درج نہیں کیا جارہا بلکہ ایک علاقے کے تمام نقصانات کی ایک ہی ایف آئی آر لکھی جا رہی ہے ان تمام چیزوں کو سامنے رکھتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان خوف و ہراس کا ماحول ہے اور کافی تعداد ان لوگوں کی ہے جو ڈر اور خوف کی وجہ سے نامزد ایف آئی آر کرانے سے کترارہے ہیں انہیں تمام باتوں کو لیکر جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے دہلی پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور ان کے سامنے تفصیل سے تمام شکایات کو رکھا۔

    انہوں نے تمام باتوں کو بغور سنا اور ہرطرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے نیز شمال مشرقی دہلی کے ڈی سی پی کو فون کر کے انصاف کے ساتھ کاروائی کرنے کی ہدایت بھی دی علاوہ ازیں خود متأثرہ علاقوں کا دورہ کرکے خوف و ہراس کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    حقیقت یہ ہے کہ فسادکے دوران پولس جس طرح شرپسند عناصرکے ساتھ کھڑی نظرآئی اور انہیں لوٹ ماراور قتل وغارت گری کی چھوٹ دی اس کے بعدسے پولس پر سے مسلمانوں کا اعتمادبری طرح مجروح ہو چکا ہے یہی وجہ ہے کہ اب وہ پولس کی طرف سے دی جانے والی کسی بھی یقین دہانی پر اعتمادکرنے کو تیارنہیں ہیں، یہ ایک انتہائی خطرناک صورت حال ہے کہ جب ملک کی ایک بڑی آبادی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لیکر محتاط روی کا مظاہرہ کرے اور ان سے انصاف کی توقع کرناہی ترک کردے ایسے میں وفد محسوس کرتاہے کہ انتہائی ضروری ہے کہ پولس عوام بالخصوص مسلمانوں میں جس قدرجلد ممکن ہو اپنا اعتماد بحال کرنے کی عملی کوشش کرے اور اس کی ایک بہترین صورت یہی ہے کہ وہ انصاف کے ساتھ کارروائی کرے۔

  • Police launches awareness campaign against Corona virus

    Police launches awareness campaign against Corona virus

    Rajouri ,March 15:-The Jammu and Kashmir police in Rajouri launched an awareness campaign against the Corona virus outbreak and started to make people aware about the pandemic.

    On the directions of Senior Superintendent of Police Rajouri Chandan Kohli, teams of police from Dharamsal, Sunderbani, Manjakote and Kandi police stations interacted with people in small groups and made them aware about the pandemic and it’s consequences.

    People were advised not to be panic and rather to follow preventive measures to prevent outbreak of Corona virus.

    Under this awareness drive, SHO Kandi Mustaj Ahmed interacted with people at Kandi bus stand and made people aware about the medical issue.

    Similar awareness events with small gatherings were held at Lam, Teryath, Kalakote and Nowshera,.
    Besides, awareness posters have been pasted and distributed among masses across the district.