GNS ONLINE NEWS PORTAL

۳ رمضان المبارک کو خاتون جنت جنہیں زاہرہ، بتول ، بنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت سیدنا فاطمہ زاہرہ رضی اللہ عنہ کا یوم وصال

Facebook
Twitter
WhatsApp
Email

آج یعنی ۳ رمضان المبارک کو خاتون جنت جنہیں زاہرہ،بتول ، بنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت سیدنا فاطمہ زاہرہ رضی اللہ عنہ کا یوم وصال ہے۔ آج کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری بیٹی نے اس دنیا سے پردہ فرما یا تھا۔ جس کا پیغام آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ان کے کان میں اس وقت دیا تھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت زیادہ بیمار تھے۔ اور آپ نے بیٹی کو بلایا ۔ جب حضرت فاطمہ زاہرہ رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچی تو اپنے نزدیک بلایا اور کان میں کچھ کہا ۔ اس وقت حضرت زہراہ رضی اللہ عنہ بہت رونے لگیں ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ برداشت نہیں ہوا تو دوبارہ پھر ان کا کان نزدیک کیا اور پھر سے کان میں کچھ کہا اس وقت آپ مسکرائیں ۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ اس وقت وہاں تشریف فرما تھیں آپ نے دریافت کرنا چاہا کہ کیا کہا ہے لیکن خاتون جنت خاموش رہیں ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہو گیا آپ نے پردہ فرمالیا۔ تو ایک دن حضرت فاطمہ زاہرہ رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے فرمانے لگیں آو آج میں آپ کو بتاتی ہوں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ابا جان نے مجھے کان میں کچھ کہا تھا اور آپ نے اس وقت دریافت کرنا چاہا تھا لیکن میں خاموش رہی تھی ۔ خضرت فاطمہ زاہرہ رضی اللہ کہنے لگیں جب پہلی بار مجھے کان میں کہا تو کہنے لگی بیٹی میں بس تھوڑی دیر کے لیے آپ کے پاس ہوں ۔ اور مجھے برداشت نہیں ہوا اور میں رونے لگی ۔ پھر دوبارہ اباجان نے مجھے نزدیک بلایا تو پھر کان میں کہنے لگے کہ بیٹی میری پہلی ملاقات وصال کے بعد آپ سے ہو گی اس وقت میں بہت خوش ہوئی اور مسکرانے لگی۔ ٹھیک اسی طرح سے الگ الگ روائیتوں کے مطابق 6 مہینے یا کچھ کم زیادہ کے وقت کے بعد حضرت فاطمہ زہراہ رضی اللہ عنہ لا وصال ہو گیا۔ 

ماشااللہ کیا مقام ہے خاتون جنت کا جن کی عمر الگ الگ روائیتوں کے مطابق یا ۲۸ سال ہے یا ۳۲ سال کی عمر میں وصال ہو گیا۔ جن کہ چھوٹے چھوٹے معصوم بچے تھے ۔ جو بچوں سے اتنا پیار کرتی تھیں کہ انہیں کبھی بخار ہو جاتا تو آپ تین تین دن تک صرف پانی سے ہی افطار اور سحری کے ساتھ روزہ رکھا کرتی تھی۔ لیکن آپ کی شان یہ ہے جب اپنی موت کی خبر اپنے والد محترم آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنتی ہیں تو خوشی سے مسکرا جاتیں ہیں۔
آپ کی شان یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری بیٹی ہیں ۔
آپ خاتون جنت ہیں ۔ آپ شیر خدا خضرت سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی اہلیہ ہیں۔ آپ شہید اعظم حضرت امام حسن اور حسین کی والدہ محترمہ ہیں ۔ آپ کا القاب بتول یعنی حیض سے پاک ہیں۔ آپ کا القاب زاہرہ جس کا مطلب خوبصورت چاند کی مانند ہے۔ آپ کی اعلی سحاوت یعنی مانگے والے جب کہتے ہم بھوکے ہیں کھانے کو دیا جائے آپ روزے سے ہیں لیکن جو سامنے ہے اٹھا کر اس کو دے دیا خود پانی کے ساتھ افطار کرلیا۔ آپ کے پردے کا یہ عالم ہے کہ سر سے دوپٹہ سرک گیا دوبال دکھائی دینے لگے تو اللہ تعالی کے حکم سے وقت رک جاتا ہے۔ آپ کی اولاد کے اندر اللہ اور اللہ کے رسول کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کا عالم یہ ہے کہ اپنے اہل و عیال کے ساتھ یزید سے مقابلہ کرتے ہوئے کربلا کے مقام پر حضرت علی اکبر رضی اللہ عنہ اور حضرت علی اصغر رضی اللہ عنہ سمیت شہید ہو جاتے ہیں۔ میری قلم اس قابل نہیں کہ دین کے لیے انکی دی گئی قربانیوں کو نوک قلم بنا سکوں ۔ اللہ آپنے ان پیاروں کے بدلے میں ہمیں ہمارے گناہوں سے بخش دے۔ جب ہم آج اپنا محاسبہ کرتے ہیں تو ہمیں شرم محسوس ہوتی ہے کہ ہماری نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی اولاد پاک کی اس قدر دین کے لیے اور مسلمانوں کے لیے قربانیاں دی گئیں ہیں۔ اللہ ہمیں اپنے پیاروں کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی توفیق عطا کرے۔میں نے 2017 میں ایک کتاب حضرت سیدنافاطمہ زہراہ رضی اللہ عنہ لکھنے کی کوشش کی جو اپنے آخری مرحلہ پر تھی لیکن میرے لیپ ٹاپ میں خرابی کی بنا پر یہ کتاب منظر عام پر نہیں آسکی جس کا زندگی میں مجھے بہت دکھ ہوا ۔ اب حافظہ بھی اتنا نہیں ہے پھر بھی آپ دعا کرنا اللہ تعالی مجھے دوبارہ سے یہ تصنیف مکمل کرنے کی توفیق عطا کرے تاکہ میں بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد پاک کے نام مبارک اور ان کی شان کو تحریر کرکے آپ کے سامنے رکھ سکوں۔ اللہ ہماری دعاوں کو مستجاب فرمائے ۔ تحریر لیاقت علی چودھری 9419170548

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Poll

[democracy id="1"]

Share Market

Also Read This

Gold & Silver Price

today weather

Our Visitor

1 7 0 8 8 3
Users Today : 41
Users Yesterday : 155