پونچھ //گوجری جموں کشمیر میں بولے جانے والی تیسری بڑی زبان ہے ۔ اس کے علاوہ ایشیا کے مختلف ملکوں پاکستان ہندوستان بنگلہ دیش اور آفغانستاں میں بھی گوجری بولنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے ۔ اس اثنا جہاں پر متعدد محبانِ گوجری اپنے اپنے پیرائے میں زبان کی خدمت کا کام سر انجام دے رہے ہیں وہی ضلع پونچھ کے ایک نوجوان جاوید مستان زار جو پچھلے کافی وقت سے اپنے اس سرزمین سے ہجرت کیے ہوئے ہیں اور حالیہ دنوں ممبی میں مقیم ہیں ۔ انہوں نے شوشل میڈیا کے ذریعے بھرپور تشہیر میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔ موصوف نے فیسپک پر گوجری مہاری پہچان کے نام سے ایک پیج بھی تیار کیا ہے جس میں غالباً ایک لاکھ کے قریب لوگ جڑے ہوئے ہیں ۔ اس پیج کے ذریعے انہوں نے متعدد گوجری شعرا کے کلام. ویڈیو کلپ اور دیگر گوجری مواد کو محفوظ کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے ۔ انہی کے ایک ساتھی عباس چوھدری کا کہنا ہے کہ ہم مل کر کے ایک ویب سائٹ بھی تیار کرنے جا رہے ہیں ۔ اس چیز پر ابھی مشاورت چل رہی ہے ۔ کیوں کہ گوجری زبان کے مستقبل کبھی تاریک نہ ہو اس جانب یہ ایک بہترین قدم ہے. ۔ تاکہ ہماری آنے والی نسلیں اپنے آباو آجداد کے تخلیقی کام اور تہذیب کو فراموش نہ کر پائے ۔
