عاشق وانی کشتواڑ
جہاں اج اس ڈیجٹل دور میں یہ دعواہ کیا جاتا ہے کہ ہر گاوں کوب سڑک سے جوڑا جاۓ ہر طرح کی سہولیات میسر کی جایں، وہیں بونجواہ کشتواڑ میں ایک حاملہ عورت کو چار پائی پر اٹھا کر 10/15 کلو میڑ ہسپتال پھنچانا پڑتا ہے ،یہاں جو بھی سرکار ائی انہوں ںنے صرف عوام کو جھوٹے اور کھوکھلے خواب دیکھاۓ ،عوام کی ضروریات اور مطالبات پہ کسی نے اج تک توجہ نھیں دیی ہم چاہتے ہیں ہمارے گاوں کو سڑک سے جوڑا جاۓ لکین یہ تبھی ممکن ہے جب ہماری یہ دوندی بونجواہ سڑک جو عرصہ تیس چالیس سال سے بن رہی ہے اس کی خستہ حالت درست ہو اور یہی مکمل ہو۔یہاں بے روزگار نوجوانوں نے اپنی گاڑیاں لون پہ لہی ہے جب ویہی گاڑی یہاں کے ایک کھڈے سے نکل کر دوسرے کھڈے میں پھس جاتی ہے تو وہ گاڑی والا اپنی قسمت کو روتاہے۔وہ اس گاڑی کی مرمت کراۓ یا اپنے بچوں کا پیٹ پالے۔یہ تو ناانصافی ہے۔ ہم رات دن پلکیں بچھاۓ بیٹھے ہیں کب ہم اس روڈ کی خستہ حالت اور اس کو مکمل دیکھں اور جو گاوں سڑکوں کے بغیر ہیں انکو بھی سڑک سے جوڑا جاۓ۔ہم ایل جی اور مزکری سرکار سے گزارش کرتے ہیں اس پہ سخط سے سخط کاروائی عمل میں لائی جاوۓ۔۔۔