سرینگر /11جون : راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے لداخ میں ہمارے علاقے پر قابض ہوچکا ہے تاہم اس معاملے میں وزیر اعظم خاموش بیٹھے ہیں اس کے برعکس پاکستان کی جانب سے اگر یہ حرکت ہوئی ہوتی تو پوری پوری وزارت آگ بھگولہ ہوئی ہوتی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم پر الزام عائد کیا ہے کہ چین کی جارحیت پر مودی جی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ حیران ہیں کہ چین کے فوجیوں کے ہندوستانی سرحد میں گھس آنے کے باوجود وزیر اعظم نریندر مودی اس پورے واقعہ پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ راہل گاندھی نے بدھ کے روز ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’’چین ہماری سرحد پر آگیا ہے اور لداخ میں ہمارے علاقے پر قبضہ کرچکا ہے۔ اور اس درمیان وزیر اعظم خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، اس پورے واقعہ میں وہ کہیں نظر نہیں آرہے ہیں‘‘۔راہل گاندھی نے اس کے ساتھ ہی ایک تصویر بھی شائع کی ہے، جس کے کیپشن میں کہا گیا ہے کہ چین نے جارحانہ موقف اختیار کرتے ہوئے پوری وادی گلوان اورپانگونگ تسو کے ایک حصے پر اپنا دعویٰ بتارہا ہے۔وہیں دوسری طرف ہندوستان اور چین کے درمیان لداخ میں اصلی کنٹرول لائن (ایل اے سی) پر سرحدی تنازعہ کو لے کر تعطل برقرار ہے۔ 6 جون کو ہندوستان اور چین کے درمیان فوجی سطح پر بات چیت ہوئی تھی۔ اب ہندوستان نے چین پر دو ٹوک نشانہ سادھا ہے۔ ہندوستان نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایل اے سی پر جاری کشیدگی تبھی کم ہوسکتا ہے، جب چین ایل اے سی پر تعینات اپنے 10000 فوجی، ٹینک اور توپ کو وہاں سے ہٹائے۔ یہ فوجی اور ہتھیار چین نے ہندوستانی علاقوں کے پاس تعینات کئے ہوئے ہیں۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کو حکومتی ذرائع نے بتایا، ’مشرقی لداخ علاقے میں چین اور ہندوستان کی فوجیں پیچھے ہٹنا شروع ہوگئی ہیں، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ چین کی طرف سے ایل اے سی پر اپنے علاقے میں تعینات کئے گئے ڈویڑن سائز (10000 سے زیادہ) فوجیوں اور بھاری ہتھیاروں کو وہاں سے ہٹائے۔ ایل اے سی سے پیچھے ہٹنا تو شروع ہوگیا ہے، لیکن جب تک چین ایل اے سی پر فوجیوں، ٹینک اور بھاری ہتھیاروں کو نہیں ہٹاتا، تب تک کشیدگی کم نہیں ہوسکتی‘۔
