سید مشتاق احمد
نئی دہلی۔ ۱۱؍اپریل: تشدد ، توڑ پھوڑ ، مارپیٹ، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں گڑبڑی، اور ووٹرلسٹوں میں نام غائب ہونے کی شکایت کے دوران لوک سبھا چنائو کے پہلے مرحلے میں آج ملک کی ۲۰ ریاستوں میں ۹۱ پارلیمانی سیٹوں پر ۱۲۷۹ امیدواروں کی قسمت ای وی ایم مشینوں میں بند ہوگئی۔پہلے مرحلے میں ووٹنگ کے دوران کئی جگہوں پر ای وی ایم مشینوں میں گڑبڑی کی شکایت موصول ہوئی، یوپی کے سہارنپور میں 100 سے زیادہ ای وی ایم مشینوں میں خرابی آنے کے بعد اسے تبدیل کیاگیا، پہلے مرحلے میں بی جے پی کے کئی بڑے لیڈران کا وقار دائو پر ہے، پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں جن اہم لیڈران کی قسمت ای وی ایم میں قید ہوئی ہے ان میں مرکزی وزیر وی کے سنگھ، نتن گڈکری، ہنس راج اہیر، کرن رجیجو، کانگریس کی رینکا چودھری، مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی وغیرہ ہیں۔ الیکشن کمیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ لوک سبھا انتخاب کا پہلا مرحلہ پرامن طریقے سے مکمل ہوا۔ 1.7لاکھ پولنگ اسٹینوں پر ووٹنگ ہوئی۔ پہلے مرحلے میں خواتین نے بڑی تعداد میں حصہ لیا۔ دس ریاستوں اور مرکز کے ماتحت علاقوں میں آج ووٹنگ عمل میںآئی۔ تین ریاستوں میں اسمبلی الیکشن بھی آج ہوا۔مہاراشٹر کے گڈچرولی میں چار پولنگ بوتھوں پر ووٹنگ کا عمل نہیں ہوپایا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق گڈچرولی کے چار پولنگ اسٹینوں پر ووٹنگ نہیں ہوسکی ہے کیو کہ یہاں پولنگ ٹیم نہیں پہنچ پائی ، یہ علاقہ نکسل متاثرہ ہے، ان چار جگہوں پر دوبارہ ووٹنگ کرائی جائے گی۔ نوئیڈا کے پولنگ بوتھ پر ’نمو فوڈ پیک‘ تقسیم کیے گئے۔ اطلاع کے مطابق گوتم بدھ نگر پارلیمانی سیٹ کے تحت آنے والے نویڈا پولنگ بوتھ کے باہر تعینات پولس اہلکار وں کو نمو فوڈ کے لوگو والے کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے گئے، ووٹنگ کےلیے لائن میںلگے لوگوں نے اس پیکٹ پر سوال کیا او رکہا کہ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے؟ پولس افسر ویبھو کرشنا نے واضح کیاکہ پولس اہلکاروں کے درمیان تقسیم کیے گئے فوڈ پیکٹ کسی سیاسی جماعت نے نہیں دیا بلکہ ان کو ’نمو فوڈ شاپ‘ سے خریدا گیا ہے