GNS ONLINE NEWS PORTAL

رہبر تعلیم ٹیچرز فورم ضلع یونٹ بارہمولہ کا چیف ایجوکیشن آفیسر کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ

Facebook
Twitter
WhatsApp
Email

دو سالوں سے تنخواہ اور مستقلی کے آڈر سے محروم بونیار اوڑی سےتعلق رکھنے والے رہبر تعلیم استاد کی بیماری سے موت واقع ، لواحقین کے حق میں ایس آر 43 کے تحت نوکری ،معاوضہ اور دیگر مسائل کو حل کرنے کا فوری مطالبہ

سرینگر // جموں کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرز فورم ضلع یونٹ بارہمولہ نے آج چیف ایجوکیشن افیسر بارہمولہ کے دفتر کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے محکمہ کے افسران پر اساتذہ کو مختلف طریقوں سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے – یہاں جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق فورم ضلع صدر بارہمولہ محمد یعقوب بٹ کی قیادت میں اساتذہ نے ایک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ناظم تعلیم کشمیر میں تعینات افسران پر الزام عائد کیا ہے کہ ضلع کے ایجوکیشن زون بونیار اوڑی میں تعینات ایک رہبر تعلیم استاد کی بیماری کے باعث موت واقع ہوئی ہے جس کی تنخواہ اور مستقلی کا آڈر گذشتہ 2018ء سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر بند پڑی ہوئی ہے – اُنہوں نے کہا کہ مذکورہ استاد سن 2005 میں بحثیت ایجوکیشن وایلنٹئر تعینات ہونے کے بعد اسے سن 2013 میں رہبر تعلیم استاد کا آڈر گراہم۔ کیا گیا اور پانچ سال کا عرصہ گذرنے کے بعد 2018 میں اسے مستقل آڈر فراہم کرنا تھا لیکن گذشتہ دو سالوں کے عرصے سے ابھی تک اس کے حق میں مستقلی کا آڈر فراہم نہ کیا گیا تھا – ان احتجاجی اساتذہ کا کہنا تھا کہ ناظم تعلیم کشمیر کا دفتر نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس استاد کا آڈر اور تنخواہ آج تک فراہم نہ کر پائے ہیں – ان کا مزید کہنا تھا کہ مالی مشکلات کے باعث مرحوم استاد اپنا علاج بھی بہتر طریقے سے نہ کر پایا جس کہ وجہ سے اس کی موت واقع ہو گئی اور اپنے پیچھے اہلیہ اور تین بچوں کو چھوڑ کر چلے گئے – احتجاجی اساتذہ مذکورہ استاد کے لواحقین کے حق میں ایس آر او 43 کے تحت گھر کے فرد کو نوکری اور گزشتہ دو سالوں سے بند پڑی تنخواہ واگذار کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے – اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ ڈرائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیر نے مختلف اساتذہ کے آڈرز کو ویریفیکشن کے نام سے بعد بند رکھا ہوا ہے اور انہیں مختلف ذمروں میں بانٹ دیا گیا ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے اور یہ اساتذہ اور ان کے اہل خانہ بھوک مری کے شکار ہو رہے ہیں – حالانکہ یہ اساتذہ سالوں سے محکمہ میں بطور رہبر تعلیم استاد تعینات ہیں اور مستقل طور پر تنخواہیں حاصل کرتے تھے لیکن گذشتہ سیک فیصلے کے بعد گریڈ دوم اور سوم میں تبدیل کئے جانے کے بعد یہ درجنوں اساتذہ آڈرز اور تنخواہوں کے منتظر ہیں – انہوں نے مزید کہا کہ ٹائم باونڈری پروموشنز کو لیکر بھی مذکورہ دفتر لیت و لعل کا مظاہرہ کر رہا ہے اور سینکڑوں اساتذہ کو بلاوجہ پریشان کیا جا رہا ہے جبکہ زونل اور چیف ایجوکیشن آف سرانجام نہ ٹائم باونڈری کی یہ فائلیں مہینوں پہلے مکمل کر کے رکھ دی ہیں لیکن ڈرائریکٹر دفتر میں تعینات او ایس ڈی اس کمیٹی کا ایک ممبر ہونے کے ناطے وہ ابھی تک ان فائلوں پر دستخط کر نے سے قاصر ہے جو ان سینکڑوں اساتذہ زیادتی ہے –

Comments are closed.

Poll

[democracy id="1"]

Share Market

Also Read This

Gold & Silver Price

today weather

Our Visitor

1 7 0 8 7 9
Users Today : 37
Users Yesterday : 155