وجاید چوہدری
راجوری// جموں کشمیر اپنی پارٹی کے یوم تحسیس کے موقعہ پر راجوری میں پارٹی ورکران سے خطاب کرتے ہوے پارٹی کے ضلع صدر ایڈوکیٹ سید منظور بخاری نے سابقہ ریاست کے روایتی سیاست دانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہو ے کہا کہ خودغرض سیاست دانوں نے صرف نام نہاد کرسی کی خاطر معصوم عوام کو ہمیشہ ایسے خواب دکھاے جو کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے. جب ریاست جزوی خودمختار تھی تو ازادی کے خواب دکھاکر اقتدار حاصل کیا گیا . اور کرسی کے نشے میں خودمختاری کی سودے بازی ہوی. پھر ایک لمبے عرصے تک پری 1953 پھر بحالی خودمختاری , اٹانومی, سیلف رول کے کھوکھلے جھانسے دے کر کبھی نہ پورے ہونے والے خواب دکھائے گئے اور اقتدار پر براجمان ہونے کے بعد ریاست کے سارے اثاثوں کی سودا بازی کر دی. پھر ایک ایسا وقت آیا کہ ہمارا تخشص اور ریاستی سالمیت کے ساتھ ریاست کا وجود بھی ختم ہو گیا. بخاری نے مذید کہا کہ جب وفعہ 370 اور 35 اے کے ساتھ ریاست ٹوٹ جانے کے بعد عوامی نمایندگان قید وبند میں ڈال دیے گے اور عوام پر اظہار راے کی پابندیاں عائد کر دی گیں تو کوئی سیاسی لیڈر یا سیاسی جماعت ایسی نہ تھی جو لوگوں کے حقوق کی بات کرتی. اس وقت یہ وقت کی اہم ضرورت تھی کہ ایک ایسا فورم لیکر کوی سیاسی رہنما سامنے آتا جو ٹوٹی پوٹھی ریاست کی سالمیت, بحالی کے ساتھ عوام کے حقوق کی بات کرتا. اس مشکل ترین گھڑی میں سید محمد الطاف بخاری نے چند حقیقت پسند اور فرض شناس راہنماؤں کی مشاورت کے ساتھ 8 مارچ 2020کو جموں کشمیر اپنی پارٹی کی بنیاد رکھی اور ریاست کی بحالی کے ساتھ عوام کے دیگر جائیز حقوق کی جہدو جہد کا عزم کیا. بخاری نے کہا کہ جموں کشمیر اپنی پارٹی جھوٹ اور کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہونے والے خوابوں کی تجارت ہر گز نہیں کریگی. اور ویسے بھی فریب اور جھوٹ کی سیاست نے پہلے ہی بہت بڑا نقصاں کر دیا ہے اور ایسے مکر و فریب کے ہتھکنڈوں سے عوام اکتا چکی ہے. پارٹی ریاستی سالمیت, عوامی تخشص, بحالی امن, زمین اور نوکریوں کے حقوق کی ضمانت کے ساتھ تمام جمہوری حقوق کی بحالی کیلیے جہدو جہد کریگی. پارٹی کے سینیر رہنما فضل چوہان نے اس موقعہ پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوے ملک کی اعلیٰ لیڈر شپ سے اپیل کی کہ فوری طور پر ریاست کے درجے کو بحال کیا جاے اور ریاستی اسمبلی کے انتخاب کروائے جاییں. ریاستی اسمبلی ہی واحد ایک ایسا فورم ہے جو عوام کے سامنے جوابدہ ہے اور ساری انتظامیہ اراکین اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے. عوامی حقوق کی بحالی اور افسر شاہی ختم کرنے کیلیے اسمبلی الیکشن بہر صورت ناگزیر ہیں. انہوں نے امید ظاہر کی کہ عوامی بے بسی اور حقوق تلفی کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکی قیادت جلد اسمبلی انتخاب عمل میں لاییگی. بلاک صدر پیڑی چودھری میر حسیں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں کشمیر اپنی پارٹی واحد ایسی سیاسی جماعت ہے جو ریاست کا کھویا ہوا وقار اور حقوق واپس لانے کی اہل ہے. اب صرف حقیقت پر مبنی راہنمای اور سیاست کی ضرورت ہے. نوجوانوں کی بات کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ گزشتہ نصف صدی سے اس بدحال ریاست کا نوجوان دوہری چکی میں پس رہا ہے. انہوں نے اپنے قائد سید الطاف بخاری سے اپیل کی کہ مرکزی حکومت سے اس خطہ کےنوجوانوں کیلیے کوئی جامع روزگار کی پالیسی مرتب کروائی جائے جس سے کچھ راحت مل سکے. کارکناں سے خطاب کرنے والوں میں وجاید چودھری, ٹھاکربلونت سنگھ, شبیر چودھری, انور حسین , عارف راتھر, عرفان انجم , نواب مختار، ریاض گکھڑ، اعظم گکھڑ، امتیاز چوہدری، شفقت چوہان، الطاف چوہان، مختار انجم، اور کرم دین قابل ذکر ہیں.