جی این ایس آنلائن نیوز پورٹل
جموں، 28 جون: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سینئر رہنما محمد فاروق انقلابی نے جمعہ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے آئینی و جمہوری حقوق کو جس طرح چھینا گیا ہے، وہ “غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام ہے جو ایمرجنسی سے کم نہیں۔”
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “یہ کتنی عجیب بات ہے کہ بی جے پی 25 جون کو 1975 کی ایمرجنسی کے طور پر ‘یوم سیاہ’ مناتی ہے، لیکن خود جموں و کشمیر کے ساتھ وہی سلوک کر چکی ہے جو کسی ایمرجنسی سے کم نہیں۔”
انہوں نے کہا کہ 2019 کے بعد سے جموں و کشمیر میں نہ صرف آئینی حیثیت چھین لی گئی ہے بلکہ عوام کو ریاستی درجہ سے بھی محروم رکھا گیا ہے، جس کا مقصد عوامی نمائندگی کو ختم کرنا اور جمہوری اداروں کو کمزور کرنا ہے۔ “ریاستی درجہ کی عدم بحالی اس بات کا ثبوت ہے کہ مرکز عوام کی آواز کو دبانے پر تُلا ہوا ہے،” انہوں نے کہا۔
فاروق انقلابی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر کو فوری طور پر مکمل ریاستی درجہ بحال کیا جائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات شروع کیے جائیں تاکہ عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق کو بحال کیا جا سکے۔
“یہ صرف خودمختاری کی لڑائی نہیں بلکہ عزت، جمہوریت اور انصاف کی بحالی کی جنگ ہے۔ جب تک جموں و کشمیر کے عوام کو مکمل حقوق نہیں ملتے، ہندوستانی جمہوریت مکمل نہیں ہو سکتی،” انقلابی نے زور دیتے ہوئے کہا۔
انہوں نے ملک بھر کی جمہوری طاقتوں، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کے حق میں آواز بلند کریں۔